26:1
طٰسم
26:2
یہ آیتیں ہیں روشن کتا ب کی (ف۲)
26:3
کہیں تم اپنی جان پر کھیل جاؤ گے ان کے غم میں کہ وہ ایمان نہیں لائے (ف۳)
26:4
اگر ہم چاہیں تو آسمان سے ان پر کوئی نشانی اتاریں کہ ان کے اونچے اونچے اس کے حضور جھکے رہ جائیں (ف۴)
26:5
اور نہیں آتی ان کے پاس رحمٰان کی طرف سے کوئی نئی نصیحت مگر اس سے منہ پھیر لیتے ہیں (ف۵)
26:6
تو بیشک انہوں نے جھٹلایا تو اب ان پر آیا چاہتی ہیں خبریں ان کے ٹھٹھے کی (ف۶)
26:7
کیا انہوں نے زمین کو نہ دیکھا ہم نے اس میں کتنے عزت والے جوڑے اگائے (ف۷)
26:8
بیشک اس میں ضرور نشانی ہے (ف۸) اور ان کے اکثر ایمان لانے والے نہیں،
26:9
اور بیشک تمہارا رب ضرور وہی عزت والا مہربان ہے (ف۹)
26:10
اور یاد کرو جب تمہارے رب نے موسیٰ کو ندا فرمائی کہ ظالم لوگوں کے پاس جا،
26:11
جو فرعون کی قوم ہے (ف۱۰) کیا وہ نہ ڈریں گے (ف۱۱)
26:12
عرض کی کہ اے میرے رب میں ڈرتا ہوں کہ مجھے جھٹلا ئیں گے،
26:13
اور میرا سینہ تنگی کرتا ہے (ف۱۲) اور میری زبان نہیں چلتی (ف۱۳) تو توُ ہا رون کو بھی رسول کر، (ف۱۴)
26:14
اور ان کا مجھ پر ایک الزام ہے (ف۱۵) تو میں ڈرتا ہو ں کہیں مجھے (ف۱۶) کر دیں،
26:15
فرما یا یوں نہیں (ف ۱۷) تم دو نوں میری آئتیں لے کر جا ؤ ہم تمھا رے ساتھ سنتے ہیں (ف۱۸)
26:16
تو فرعون کے پاس جاؤ پھر اس سے کہو ہم دونو ں اسکے رسل ہیں جو رب ہے سارے جہا ں کا،
26:17
کہ تو ہما رے ساتھ بنی اسرائیل کو چھوڑ دے (ف۱۹)
26:18
بو لا کیا ہم نے تمھیں اپنے یہاں بچپن میں نہ پالا اور تم نے ہما رے یہا ں اپنی عمر کے کئی برس گزارے، ف۲۰)
26:19
اور تم نے کیا اپنا وہ کام جو تم نے کیا (ف۲۱) اور تم نا شکر تھے (ف۲۲)
26:20
موسٰی نے فر ما یا میں نے وہ کام کیا جب کہ مجھے راہ کی خبر نہ تھی (ف۲۳)
26:21
تو میں تمھا رے یہا ں سے نکل گیا جب کے تم سے ڈرا (ف۲۴) تو میرے رب نے مجھے حکم عطا فرمایا (ف۲۵) اور مجھے پیغمبروں سے کیا،
26:22
اور یہ کوئی نعمت ہے جس کا تو مجھ پر احسان جتاتا ہے کہ تو نے غَلام بناکر رکھے بنی اسرائیل (ف۲۶)
26:23
فرعون بولا اور سارے جہان کا رب کیا ہے (ف۲۷)
26:24
موسیٰ نے فرمایا رب آسمانوں اور زمین کا اور جو کچھ ان کے درمیان میں ہے، اگر تمہیں یقین ہو (ف۲۸)
26:25
اپنے آس پاس والوں سے بولا کیا تم غور سے سنتے نہیں (ف۲۹)
26:26
موسیٰ نے فرمایا رب تمہارا اور تمہارے اگلے باپ داداؤں کا (ف۳۰)
26:27
بولا تمہارے یہ رسول جو تمہاری طرف بھیجے گئے ہیں ضرور عقل نہیں رکھتے (ف۳۱)
26:28
موسیٰ نے فرمایا رب پورب (مشرق) اور پچھم(مغرب) کا اور جو کچھ ان کے درمیان ہے (ف۳۲) اگر تمہیں عقل ہو (ف۳۳)
26:29
بولا اگر تم نے میرے سوا کسی اور کو خدا ٹھہرایا تو میں ضرور تمہیں قید کردوں گا (ف۳۴)
26:30
فرمایا کیا اگرچہ میں تیرے پاس کوئی روشن چیز لاؤں (ف۳۵)
26:31
کہا تو لاؤ اگر سچے ہو،
26:32
تو موسیٰ نے اپنا عصا ڈال دیا جبھی وہ صریح اژدہا ہوگیا (ف۳۶)
26:33
اور اپنا ہاتھ (ف۳۷) نکالا تو جبھی وہ دیکھنے والوں کی نگاہ میں جگمگانے لگا (ف۳۸)
26:34
بولا اپنے گرد کے سرداروں سے کہ بیشک یہ دانا جادوگر ہیں،
26:35
چاہتے ہیں، کہ تمہیں تمہارے ملک سے نکال دیں اپنے جادو کے زور سے، تب تمہارا کیا مشورہ ہے (ف۳۹)
26:36
وہ بولے انہیں ان کے بھائی کو ٹھہرائے رہو اور شہروں میں جمع کرنے والے بھیجو،
26:37
کہ وہ تیرے پاس لے آئیں ہر بڑے جادوگر دانا کو (ف۴۰)
26:38
تو جمع کیے گئے جادوگر ایک مقرر دن کے وعدے پر (ف۴۱)
26:39
اور لوگوں سے کہا گیا کیا تم جمع ہوگئے (ف۴۲)
26:40
شاید ہم ان جادوگروں ہی کی پیروی کریں اگر یہ غالب آئیں (ف۴۳)
26:41
پھر جب جادوگر آئے فرعون سے بولے کیا ہمیں کچھ مزدوری ملے گی اگر ہم غالب آئے،
26:42
بولا ہاں اور اس وقت تم میرے مقرب ہوجاؤ گے (ف۴۴)
26:43
موسیٰ نے ان سے فرمایا ڈالو جو تمہیں ڈالنا ہے (ف۴۵)
26:44
تو انہوں نے اپنی رسیاں اور لاٹھیاں ڈالیں اور بولے فرعون کی عزت کی قسم بیشک ہماری ہی جیت ہے، (ف۴۶)
26:45
تو موسیٰ نے اپنا عصا ڈالا جبھی وہ ان کی بناوٹوں کو نگلنے لگا (ف۴۷)
26:46
اب سجدہ میں گرے،
26:47
جادوگر، بولے ہم ایمان لائے اس پر جو سارے جہان کا رب ہے،
26:48
جو موسیٰ اور ہارون کا رب ہے،
26:49
فرعون بولا کیا تم اس پر ایمان لائے قبل اس کے کہ میں تمہیں اجازت دوں، بیشک وہ تمہارا بڑا ہے جس نے تمہیں جادو سکھایا (ف۴۸) تو اب جاننا چاہتے ہو (ف۴۹) مجھے قسم ہے! بیشک میں تمہارے ہاتھ اور دوسری طرف کے پاؤں کاٹوں گا اور تم سب کو سولی دوں گا (ف۵۰)
26:50
وہ بولے کچھ نقصان نہیں (ف۵۱) ہم اپنے رب کی طرف پلٹنے والے ہیں (ف۵۲)
26:51
ہمیں طمع ہے کہ ہمارا رب ہماری خطائیں بخش دے اس پر کہ سب سے پہلے ایمان لائے (ف۵۳)
26:52
اور ہم نے موسٰی کو وحی بھیجی کہ راتوں را ت میرے بندو ں کو (ف ۵۴) لے نکل بیشک تمھارا پیچھا ہو نا ہے، ف۵۵)
26:53
اب فرعون نے شہروں میں جمع کرنے والے بھیجے (ف۵۶)
26:54
کہ یہ لوگ ایک تھوڑی جماعت ہیں،
26:55
اور بیشک ہم سب کا دل جلاتے ہیں (ف۵۷)
26:56
اور بیشک ہم سب چوکنے ہیں (ف۵۸)
26:57
تو ہم نے انہیں (ف۵۹) باہر نکالا باغوں اور چشموں،
26:58
اور خزانوں اور عمدہ مکانوں سے،
26:59
ہم نے ایسا ہی کیا اور ان کا وارث کردیا بنی اسرائیل کو (ف۶۰)
26:60
تو فرعونیوں نے ان کا تعاقب کیا دن نکلے،
26:61
پھر جب آمنا سامنا ہوا دونوں گروہوں کا (ف۶۱) موسیٰ والوں نے کہا ہم کو انہوں نے آلیا (ف۶۲)
26:62
موسیٰ نے فرمایا یوں نہیں (ف۶۳) بیشک میرا رب میرے ساتھ ہے وہ مجھے اب راہ دیتا ہے،
26:63
تو ہم نے موسیٰ کو وحی فرمائی کہ دریا پر اپنا عصا مار (ف۶۴) تو جبھی دریا پھٹ گیا (ف۶۵) تو ہر حصہ ہوگیا جیسے بڑا پہاڑ (ف۶۶)
26:64
اور وہاں قریب لائے ہم دوسروں کو (ف۶۷)
26:65
اور ہم نے بچالیا موسیٰ اور اس کے سب ساتھ والوں کو (ف۶۸)
26:66
پھر دوسروں کو ڈبو دیا (ف۶۹)
26:67
بیشک اس میں ضرور نشانی ہے (ف۷۰) اور ان میں اکثر مسلمان نہ تھے (ف۷۱)
26:68
اور بیشک تمہارا رب وہی عزت والا (ف۷۲) مہربان ہے (ف۷۳)
26:69
اور ان پر پڑھو خبر ابراہیم کی (ف۷۴)
26:70
جب اس نے اپنے باپ اور اپنی قوم سے فرمایا تم کیا پوجتے ہو (ف۷۵)
26:71
بولے ہم بتوں کو پوجتے ہیں پھر ان کے سامنے آسن مارے رہتے ہیں،
26:72
فرمایا کیا وہ تمہاری سنتے ہیں جب تم پکارو،
26:73
یا تمہارا کچھ بھلا برا کرتے ہیں (ف۷۶)
26:74
بولے بلکہ ہم نے اپنے باپ دادا کو ایسا ہی کرتے پایا،
26:75
فرمایا تو کیا تم دیکھتے ہو یہ جنہیں پوج رہے ہو،
26:76
تم اور تمہارے اگلے باپ دادا (ف۷۷)
26:77
بیشک وہ سب میرے دشمن ہیں (ف۷۸) مگر پروردگار عالم (ف۷۹)
26:78
وہ جس نے مجھے پیدا کیا (ف۸۰) تو وہ مجھے راہ دے گا (ف۸۱)
26:79
اور وہ جو مجھے کھلاتا اور پلاتا ہے (ف۸۲)
26:80
اور جب میں بیمار ہوں تو وہی مجھے شفا دیتا ہے (ف۸۳)
26:81
اور وہ مجھے وفات دے گا پھر مجھے زندہ کرے گا (ف۸۴)
26:82
اور وہ جس کی مجھے آس لگی ہے کہ میری خطائیں قیامت کے دن بخشے گا (ف۸۵)
26:83
اے میرے رب مجھے حکم عطا کر (ف۸۶) اور مجھے ان سے ملادے جو تیرے قرب خاص کے سزاوار ہیں (ف۸۷)
26:84
اور میری سچی ناموری رکھ پچھلوں میں (ف۸۸)
26:85
اور مجھے ان میں کر جو چین کے باغوں کے وارث ہیں (ف۸۹)
26:86
اور میرے باپ کو بخش دے (ف۹۰) بیشک وہ گمراہ،
26:87
اور مجھے رسوا نہ کرنا جس دن سب اٹھائے جائیں گے (ف۹۱)
26:88
جس دن نہ مال کام آئے گا نہ بیٹے،
26:89
مگر وہ جو اللہ کے حضور حاضر ہوا سلامت دل لے کر (ف۹۲)
26:90
اور قریب لائی جائے گی جنت پرہیزگاروں کے لیے (ف۹۳)
26:91
اور ظاہر کی جائے گی دوزخ گمراہوں کے لیے،
26:92
اور ان سے کہا جائے گا (ف۹۴) کہاں ہیں وہ جن کو تم پوجتے تھے،
26:93
اللہ کے سوا، کیا وہ تمہاری مدد کریں گے (ف۹۵) یا بدلہ لیں گے،
26:94
تو اوندھا دیے گئے جہنم میں وہ اور سب گمراہ (ف۹۶)
26:95
اور ابلیس کے لشکر سارے (ف۹۷)
26:96
کہیں گے اور وہ اس میں باہم جھگڑے ہوں گے،
26:97
خدا کی قسم بیشک ہم کھلی گمراہی میں تھے،
26:98
جبکہ انہیں رب العالمین کے برابر ٹھہراتے تھے،
26:99
اور ہمیں نہ بہکایا مگر مجرموں نے (ف۹۸)
26:100
تو اب ہمارا کوئی سفارشی نہیں (ف۹۹)
26:101
اور نہ کوئی غم خوار دوست (ف۱۰۰)
26:102
تو کسی طرح ہمیں پھر جانا ہوتا (ف۱۰۱) کہ ہم مسلمان ہوجاتے،
26:103
بیشک اس میں ضرور نشانی ہے، اور ان میں بہت ایمان والے نہ تھے،
26:104
اور بیشک تمہارا رب وہی عزت والا مہربان ہے،
26:105
نوح کی قوم نے پیغمبروں کو جھٹلایا (ف۱۰۲)
26:106
جبکہ ان سے ان کے ہم قوم نوح نے کہا کیا تم ڈرتے نہیں (ف۱۰۳)
26:107
بیشک میں تمہارے لیے اللہ کا بھیجا ہوا امین ہوں (ف۱۰۴)
26:108
تو اللہ سے ڈرو اور میرا حکم مانو (ف۱۰۵)
26:109
اور میں اس پر تم سے کچھ اجرت نہیں مانگتا میرا اجر تو اسی پر ہے جو سارے جہان کا رب ہے،
26:110
تو اللہ سے ڈرو اور میرا حکم مانو،
26:111
بولے کیا ہم تم پر ایمان لے آئیں اور تمہارے ساتھ کمینے ہو ےٴ ہیں (ف۱۰۶)
26:112
فرمایا مجھے کیا خبر ان کے کام کیا ہیں (ف۱۰۷)
26:113
ان کا حساب تو میرے رب ہی پر ہے (ف۱۰۸) اگر تمہیں حِس ہو (ف۱۰۹)
26:114
اور میں مسلمانوں کو دور کرنے والا نہیں (ف۱۱۰)
26:115
میں تو نہیں مگر صاف ڈر سنانے والا (ف۱۱۱)
26:116
بولے اے نوح! اگر تم باز نہ آئے (ف۱۱۲) تو ضرور سنگسار کیے جاؤ گے (ف۱۱۳)
26:117
عرض کی اے میرے رب میری قوم نے مجھے جھٹلایا (ف۱۱۴)
26:118
تو مجھ میں اور ان میں پورا فیصلہ کردے اور مجھے اور میرے ساتھ والے مسلمانوں کو نجات دے (ف۱۱۵)
26:119
تو ہم نے بچالیا اسے اور اس کے ساتھ والوں کو بھری ہوئی کشتی میں (ف۱۱۶)
26:120
پھر اس کے بعد (ف۱۱۷) ہم نے باقیوں کو ڈبو دیا،
26:121
بیشک اس میں ضرور نشانی ہے، اور ان میں اکثر مسلمان نہ تھے،
26:122
اور بیشک تمہارا رب ہی عزت والا مہربان ہے،
26:123
عاد نے رسولوں کو جھٹلایا (ف۱۱۸)
26:124
جبکہ ان سے ان کے ہم قوم ہود نے فرمایا کیا تم ڈرتے نہیں،
26:125
بیشک میں تمہارے لیے امانتدار رسول ہوں،
26:126
تو اللہ سے ڈرو (ف۱۱۹) اور میرا حکم مانو،
26:127
اور میں تم سے اس پر کچھ اجرت نہیں مانگتا، میرا اجر تو اسی پر ہے جو سارے جہان کا رب،
26:128
کیا ہر بلندی پر ایک نشان بناتے ہو راہ گیروں سے ہنسنے کو (ف۱۲۰)
26:129
اور مضبوط محل چنتے ہو اس امید پر کہ تم ہمیشہ رہوگے (ف۱۲۱)
26:130
اور جب کسی پر گرفت کرتے ہو تو بڑی بیدردی سے گرفت کرتے ہو (ف۱۲۲)
26:131
تو اللہ سے ڈرو اور میرا حکم مانو،
26:132
اور اس سے ڈرو جس نے تمہاری مدد کی ان چیزوں سے کہ تمہیں معلوم ہیں (ف۱۲۳)
26:133
تمہاری مدد کی چوپایوں اور بیٹوں،
26:134
اور باغوں اور چشموں سے،
26:135
بیشک مجھے تم پر ڈر ہے ایک بڑے دن کے عذاب کا (ف۱۲۴)
26:136
بولے ہمیں برابر ہے چاہے تم نصیحت کرو یا ناصحوں میں نہ ہو (ف۱۲۵)
26:137
یہ تو نہیں مگر وہی اگلوں کی ریت (ف۱۲۶)
26:138
اور ہمیں عذاب ہونا نہیں (ف۱۲۷)
26:139
تو انہوں نے اسے جھٹلایا (ف۱۲۸) تو ہم نے انہیں بلاک کیا (ف۱۲۹) بیشک اس میں ضرور نشانی ہے، اور ان میں بہت مسلمان نہ تھے،
26:140
اور بیشک تمہارا رب ہی عزت والا مہربان ہے،
26:141
ثمود نے رسولوں کو جھٹلایا،
26:142
جبکہ ان سے ان کے ہم قوم صا لح نے فرمایا کیا ڈرتے نہیں،
26:143
بیشک میں تمہارے لیے اللہ کا امانتدار رسول ہوں،
26:144
تو اللہ سے ڈرو اور میرا حکم مانو،
26:145
اور میں تم سے کچھ اس پر اجرت نہیں مانگتا، میرا اجر تو اسی پر ہے جو سارے جہان کا رب ہے،
26:146
کیا تم یہاں کی (ف۱۳۰) نعمتوں میں چین سے چھوڑ دیے جاؤ گے (ف۱۳۱)
26:147
باغوں اور چشموں،
26:148
اور کھیتوں اور کھجوروں میں جن کا شگوفہ نرم نازک،
26:149
اور پہاڑوں میں سے گھر تراشتے ہو استادی سے (ف۱۳۲)
26:150
تو اللہ سے ڈرو اور میرا حکم مانو،
26:151
اور حد سے بڑھنے والوں کے کہنے پر نہ چلو (ف۱۳۳)
26:152
وہ جو زمین میں فساد پھیلاتے ہیں (ف۱۳۴) اور بناؤ نہیں کرتے (ف۱۳۵)
26:153
بولے تم پر تو جادو ہوا ہے (ف۱۳۶)
26:154
تم تو ہمیں جیسے آدمی ہو، تو کوئی نشانی لاؤ (ف۱۳۷) اگر سچے ہو (ف۱۳۸)
26:155
فرمایا یہ ناقہ ہے ایک دن اس کے پینے کی باری (ف۱۳۹) اور ایک معین دن تمہاری باری،
26:156
اور اسے برائی کے ساتھ نہ چھوؤ (ف۱۴۰) کہ تمہیں بڑے دن کا عذاب آلے گا (ف۱۴۱)
26:157
اس پر انہوں نے اس کی کونچیں کاٹ دیں (ف۱۴۲) پھر صبح کو پچھتاتے رہ گئے (ف۱۴۳)
26:158
تو انہیں عذاب نے آلیا (ف۱۴۴) بیشک اس میں ضرور نشانی ہے، اور ان میں بہت مسلمان نہ تھے،
26:159
اور بیشک تمہارا رب ہی عزت والا مہربان ہے،
26:160
لوط کی قوم نے رسولوں کو جھٹلایا،
26:161
جب کہ ان سے ان کے ہم قوم لوط نے فرمایا کیا تم نہیں ڈرتے،
26:162
بیشک میں تمہارے لیے اللہ کا امانتدار رسول ہوں،
26:163
تو اللہ سے ڈرو اور میرا حکم مانو،
26:164
اور میں اس پر تم سے کچھ اجرت نہیں مانگتا میرا اجر تو اسی پر ہے جو سارے جان کا رب ہے،
26:165
کیا مخلوق میں مردوں سے بدفعلی کرتے ہو (ف۱۴۵)
26:166
اور چھوڑتے ہو وہ جو تمہارے لیے تمہارے رب نے جوروئیں بنائیں، بلکہ تم لوگ حد سے بڑھنے والے ہو (ف۱۴۶)
26:167
بولے اے لوط! اگر تم باز نہ آئے (ف۱۴۷) تو ضرور نکال دیے جاؤ گے (ف۱۴۸)
26:168
فرمایا میں تمہارے کام سے بیزار ہوں (ف۱۴۹)
26:169
اے میرے رب! مجھے اور میرے گھر والوں کو ان کے کام سے بچا (ف۱۵۰)
26:170
تو ہم نے اسے اور اس کے سب گھر والوں کو نجات بخشی (ف۱۵۱)
26:171
مگر ایک بڑھیا کہ پیچھے رہ گئی (ف۱۵۲)
26:172
پھر ہم نے دوسروں کو ہلاک کردیا،
26:173
اور ہم نے ان پر ایک برساؤ برسایا (ف۱۵۳) تو کیا ہی برا برساؤ تھا ڈرائے گئیوں کا،
26:174
بیشک اس میں ضرور نشانی ہے، اور ان میں بہت مسلمان نہ تھے،
26:175
اور بیشک تمہارا رب ہی عزت والا مہربان ہے،
26:176
بن والوں نے رسولوں کو جھٹلایا (ف۱۵۴)
26:177
جب ان سے شعیب نے فرمایا کیا ڈرتے نہیں،
26:178
بیشک میں تمہارے لیے اللہ کا امانتدار رسول ہوں،
26:179
تو اللہ سے ڈرو اور میرا حکم مانو،
26:180
اور میں اس پر تم سے کچھ اجرت نہیں مانگتا میرا اجر تو اسی پر ہے جو سارے جہان کا رب ہے (ف۱۵۵)
26:181
ناپ پورا کرو اور گھٹانے والوں میں نہ ہو (ف۱۵۶)
26:182
اور سیدھی ترازو سے تولو،
26:183
اور لوگوں کی چیزیں کم کرکے نہ دو اور زمین میں فساد پھیلاتے نہ پھرو (ف۱۵۷)
26:184
اور اس سے ڈرو جس نے تم کو پیدا کیا اور اگلی مخلوق کو،
26:185
بولے تم پر جادو ہوا ہے،
26:186
تم تو نہیں مگر ہم جیسے آدمی (ف۱۵۸) اور بیشک ہم تمہیں جھوٹا سمجھتے ہیں،
26:187
تو ہم پر آسمان کا کوئی ٹکڑا گرا دو اگر تم سچے ہو (ف۱۵۹)
26:188
فرمایا میرا رب خوب جانتا ہے جو تمہارے کوتک (کرتوت) ہیں (ف۱۶۰)
26:189
تو انہوں نے اسے جھٹلایا تو انہیں شامیانے والے دن کے عذاب نے آلیا، بیشک وہ بڑے دن کا عذاب تھا (ف۱۶۱)
26:190
بیشک اس میں ضرور نشانی ہے، اور ان میں بہت مسلمان نہ تھے،
26:191
اور بیشک تمہارار ب ہی عزت والا مہربان ہے،
26:192
اور بیشک یہ قرآن رب العالمین کا اتارا ہوا ہے،
26:193
اسے روح الا مین لے کر اترا (ف۱۶۲)
26:194
تمہارے دل پر (ف۱۶۳) کہ تم ڈر سناؤ،
26:195
روشن عربی زبان میں،
26:196
اور بیشک اس کا چرچا اگلی کتابوں میں ہے (ف۱۶۴)
26:197
اور کیا یہ ان کے لیے نشانی نہ تھی (ف۱۶۵) کہ اس نبی کو جانتے ہیں بنی اسرائیل کے عالم (ف۱۶۶)
26:198
اور اگر ہم اسے کسی غیر عربی شخص پر اتارتے،
26:199
کہ وہ انہیں پڑھ کر سناتا جب بھی اس پر ایمان نہ لاتے (ف۱۶۷)
26:200
ہم نے یونہی جھٹلانا پیرا دیا ہے مجرموں کے دلوں میں (ف۱۶۸)
26:201
وہ اس پر ایمان نہ لائیں گے یہاں تک کہ دیکھیں دردناک عذاب،
26:202
تو وہ اچانک ان پر آجائے گا اور انہیں خبر نہ ہوگی،
26:203
تو کہیں گے کیا ہمیں کچھ مہلت ملے گی (ف۱۶۹)
26:204
تو کیا ہمارے عذاب کی جلدی کرتے ہیں،
26:205
بھلا دیکھو تو اگر کچھ برس ہم انہیں برتنے دیں (ف۱۷۰)
26:206
پھر آئے ان پر جس کا وہ وعدہ دیے جاتے ہیں (ف۱۷۱)
26:207
تو کیا کام آئے گا ان کے وہ جو برتتے تھے (ف۱۷۲)
26:208
اور ہم نے کوئی بستی ہلاک نہ کی جسے ڈر سنانے والے نہ ہوں،
26:209
نصیحت کے لیے، اور ہم ظلم نہیں کرتے (ف۱۷۳)
26:210
او راس قرآن کو لے کر شیطان نہ اترے (ف۱۷۴)
26:211
اور وہ اس قابل نہیں (ف۱۷۵) اور نہ وہ ایسا کرسکتے ہیں (ف۱۷۶)
26:212
وہ تو سننے کی جگہ سے دور کردیے گئے ہیں (ف۱۷۷)
26:213
تو اللہ کے سوا دوسرا خدا نہ پوج کہ تجھ پر عذاب ہوگا،
26:214
اور اے محبوب! اپنے قریب تر رشتہ داروں کو ڈراؤ (ف۱۷۸)
26:215
اور اپنی رحمت کا بازو بچھاؤ (ف۱۷۹) اپنے پیرو مسلمانوں کے لیے (ف۱۸۰)
26:216
تو اگر وہ تمہارا حکم نہ مانیں تو فرمادو میں تمہارے کاموں سے بے علاقہ ہوں،
26:217
اور اس پر بھروسہ کرو جو عزت والا مہر والا ہے (ف۱۸۱)
26:218
جو تمہیں دیکھتا ہے جب تم کھڑے ہوتے ہو (ف۱۸۲)
26:219
اور نمازیوں میں تمہارے دورے کو (ف۱۸۳)
26:220
بیشک وہی سنتا جانتا ہے (ف۱۸۴)
26:221
کیا میں تمہیں بتادوں کہ کس پر اترتے ہیں شیطان،
26:222
اترتے ہیں بڑے بہتان والے گناہگار پر (ف۱۸۵)
26:223
شیطان اپنی سنی ہوئی (ف۱۸۶) ان پر ڈالتے ہیں اور ان میں اکثر جھوٹے ہیں (ف۱۸۷)
26:224
اور شاعروں کی پیرو ی گمراہ کرتے ہیں (ف۱۸۸)
26:225
کیا تم نے نہ دیکھا کہ وہ ہر نالے میں سرگرداں پھرتے ہیں (ف۱۸۹)
26:226
اور وہ کہتے ہیں جو نہیں کرتے (ف۱۹۰)
26:227
مگر وہ جو ایمان لائے اور اچھے کام کیے (ف۱۹۱) اور بکثرت اللہ کی یاد کی (ف۱۹۲) اور بدلہ لیا (ف۱۹۳) بعد اس کے کہ ان پر ظلم ہوا (ف۱۹۴) اور اب جاننا چاہتے ہیں ظالم (ف۱۹۵) کہ کس کروٹ پر پلٹا کھائیں گے (ف۱۹۶)