ad-Dukhan (الدُّخَان)

Maulana Fateh Muhammad Jalandhry - Maulana Fateh Muhammad Jalandhry

Chapter 44 • 59 verses • Meccan

← Previous Chapter Next Chapter →
44:1 حٰم
44:2 اس کتاب روشن کی قسم
44:3 کہ ہم نے اس کو مبارک رات میں نازل فرمایا ہم تو رستہ دکھانے والے ہیں
44:4 اسی رات میں تمام حکمت کے کام فیصل کئے جاتے ہیں
44:5 (یعنی) ہمارے ہاں سے حکم ہو کر۔ بےشک ہم ہی (پیغمبر کو) بھیجتے ہیں
44:6 (یہ) تمہارے پروردگار کی رحمت ہے۔ وہ تو سننے والا جاننے والا ہے
44:7 آسمانوں اور زمین کا اور جو کچھ ان دونوں میں ہے سب کا مالک۔ بشرطیکہ تم لوگ یقین کرنے والے ہو
44:8 اس کے سوا کوئی معبود نہیں۔ (وہی) جِلاتا ہے اور (وہی) مارتا ہے۔ وہی تمہارا اور تمہارے باپ دادا کا پروردگار ہے
44:9 لیکن یہ لوگ شک میں کھیل رہے ہیں
44:10 تو اس دن کا انتظار کرو کہ آسمان سے صریح دھواں نکلے گا
44:11 جو لوگوں پر چھا جائے گا۔ یہ درد دینے والا عذاب ہے
44:12 اے پروردگار ہم سے اس عذاب کو دور کر ہم ایمان لاتے ہیں
44:13 (اس وقت) ان کو نصیحت کہاں مفید ہوگی جب کہ ان کے پاس پیغمبر آچکے جو کھول کھول کر بیان کر دیتے ہیں
44:14 پھر انہوں نے ان سے منہ پھیر لیا اور کہنے لگے (یہ تو) پڑھایا ہوا (اور) دیوانہ ہے
44:15 ہم تو تھوڑے دنوں عذاب ٹال دیتے ہیں (مگر) تم پھر کفر کرنے لگتے ہو
44:16 جس دن ہم بڑی سخت پکڑ پکڑیں گے تو بےشک انتقام لے کر چھوڑیں گے
44:17 اور ان سے پہلے ہم نے قوم فرعون کی آزمائش کی اور ان کے پاس ایک عالی قدر پیغمبر آئے
44:18 (جنہوں نے) یہ (کہا) کہ خدا کے بندوں (یعنی بنی اسرائیل) کو میرے حوالے کردو میں تمہارا امانت دار پیغمبر ہوں
44:19 اور خدا کے سامنے سرکشی نہ کرو۔ میں تمہارے پاس کھلی دلیل لے کر آیا ہوں
44:20 اور اس (بات) سے کہ تم مجھے سنگسار کرو اپنے اور تمہارے پروردگار کی پناہ مانگتا ہوں
44:21 اور اگر تم مجھ پر ایمان نہیں لاتے تو مجھ سے الگ ہو جاؤ
44:22 تب موسیٰ نے اپنے پروردگار سے دعا کی کہ یہ نافرمان لوگ ہیں
44:23 (خدا نے فرمایا کہ) میرے بندوں کو راتوں رات لے کر چلے جاؤ اور (فرعونی) ضرور تمہارا تعاقب کریں گے
44:24 اور دریا سے (کہ) خشک (ہو رہا ہوگا) پار ہو جاؤ (تمہارے بعد) ان کا تمام لشکر ڈبو دیا جائے گا
44:25 وہ لوگ بہت سے باغ اور چشمے چھوڑ گئے
44:26 اور کھیتیاں اور نفیس مکان
44:27 اور آرام کی چیزیں جن میں عیش کیا کرتے تھے
44:28 اسی طرح (ہوا) اور ہم نے دوسرے لوگوں کو ان چیزوں کا مالک بنا دیا
44:29 پھر ان پر نہ تو آسمان کو اور زمین کو رونا آیا اور نہ ان کو مہلت ہی دی گئی
44:30 اور ہم نے بنی اسرائیل کو ذلت کے عذاب سے نجات دی
44:31 (یعنی) فرعون سے۔ بےشک وہ سرکش (اور) حد سے نکلا ہوا تھا
44:32 اور ہم نے بنی اسرائیل کو اہل عالم سے دانستہ منتخب کیا تھا
44:33 اور ان کو ایسی نشانیاں دی تھیں جن میں صریح آزمائش تھی
44:34 یہ لوگ یہ کہتے ہیں
44:35 کہ ہمیں صرف پہلی دفعہ (یعنی ایک بار) مرنا ہے اور (پھر) اُٹھنا نہیں
44:36 پس اگر تم سچے ہو تو ہمارے باپ دادا کو (زندہ کر) لاؤ
44:37 بھلا یہ اچھے ہیں یا تُبّع کی قوم اور وہ لوگ جو تم سے پہلے ہوچکے ہیں۔ ہم نے ان (سب) کو ہلاک کردیا۔ بےشک وہ گنہگار تھے
44:38 اور ہم نے آسمانوں اور زمین کو اور جو کچھ ان میں ہے ان کو کھیلتے ہوئے نہیں بنایا
44:39 ان کو ہم نے تدبیر سے پیدا کیا ہے لیکن اکثر لوگ نہیں جانتے
44:40 کچھ شک نہیں کہ فیصلے کا دن ان سب (کے اُٹھنے) کا وقت ہے
44:41 جس دن کوئی دوست کسی دوست کے کچھ کام نہ آئے گا اور نہ ان کو مدد ملے گی
44:42 مگر جس پر خدا مہربانی کرے۔ وہ تو غالب اور مہربان ہے
44:43 بلاشبہ تھوہر کا درخت
44:44 گنہگار کا کھانا ہے
44:45 جیسے پگھلا ہوا تانبا۔ پیٹوں میں (اس طرح) کھولے گا
44:46 جس طرح گرم پانی کھولتا ہے
44:47 (حکم دیا جائے گا کہ) اس کو پکڑ لو اور کھینچتے ہوئے دوزخ کے بیچوں بیچ لے جاؤ
44:48 پھر اس کے سر پر کھولتا ہوا پانی انڈیل دو (کہ عذاب پر) عذاب (ہو)
44:49 (اب) مزہ چکھ۔ تو بڑی عزت والا (اور) سردار ہے
44:50 یہ وہی (دوزخ) ہے جس میں تم لوگ شک کیا کرتے تھے
44:51 بےشک پرہیزگار لوگ امن کے مقام میں ہوں گے
44:52 (یعنی) باغوں اور چشموں میں
44:53 حریر کا باریک اور دبیز لباس پہن کر ایک دوسرے کے سامنے بیٹھے ہوں گے
44:54 اس طرح (کا حال ہوگا) اور ہم بڑی بڑی آنکھوں والی سفید رنگ کی عورتوں سے ان کے جوڑے لگائیں گے
44:55 وہاں خاطر جمع سے ہر قسم کے میوے منگوائیں گے (اور کھائیں گے)
44:56 (اور) پہلی دفعہ کے مرنے کے سوا (کہ مرچکے تھے) موت کا مزہ نہیں چکھیں گے۔ اور خدا ان کو دوزخ کے عذاب سے بچا لے گا
44:57 یہ تمہارے پروردگار کا فضل ہے۔ یہی تو بڑی کامیابی ہے
44:58 ہم نے اس (قرآن) کو تمہاری زبان میں آسان کردیا ہے تاکہ یہ لوگ نصیحت پکڑیں
44:59 پس تم بھی انتظار کرو یہ بھی انتظار کر رہے ہیں